سیتا رام مندر جھنگ بازار فیصل آباد
1911 میں یہ مندر تعمیر ہوا جس میں ہندو مذہب کے ماننے والے اپنی عبارت کرتے تھے لیکن تقسیم پاک و ہند کی وجہ سے ہندو برادری یہاں سے ہجرت کر کے بھارت چلی گئی اور مسلمان بھارت سے ہجرت کر کے پاکستان آگئے تب یہ مندر ایک رہائش گاہ میں تبدیل ہو گیا اور اب بھی یہاں پہ لوگ رہائش رکھے ہوئے ہیں
1992 میں وشوا ہندو پریشد کے حامیوں بجرنگ دل اور شیوسینا کی جانب سے جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تو دنیا بھر کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پاکستانیوں نے بھی شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اسی سلسلے میں جھنگ بازار کے اس مندر کو توڑنے کی کوشش کی گئی جس سے مندر کے اوپری حصے کو نقصان پہنچا لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام کو مذید توڑ پھوڑ سے روک دیا
یہ مندر آج بھی موجود ہے لیکن اس کی دیکھ بھال حکومتی سطح پر نہیں ہو رہی
No comments:
Post a Comment