ملتان کی سیاحت کو آنے والے زیادہ تر سیاح سیدھا قاسم باغ کا رخ کرتے ہیں۔ شاہ رکن عالم اور بہاالدین زکریا کا مزار دیکھتے ہیں۔ کچھ پرانی گلیاں دیکھتے ہیں اور آخر پر شمس الدین سبزواری کا مزار دیکھ کر چلتے بنتے ہیں۔ زیادہ تر سیاح ملتان کے محلہ سورج میانی میں ایک قدیم اور خوبصورت مزار سے نا واقف ہیں ۔ یہ سخی سلطان شاہ علی اکبر شمسی کا مزار ہے۔ والد کا نام سید موسیٰ ظاہر علی شمسی جبکہ والدہ کا نام بی بی فاطمہ تھا۔ آپ 880 ہجری میں ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور کے ایک قصبے سیت پور میں پیدا ہوئے۔ 923 ہجری میں والد کی وفات کے بعد حکمرانِ ملتان کی دعوت پر سیت پور سے ملتان آ گئے اور مستقل یہیں سکونت اختیار کی۔ آپ دسویں صدی ہجری کے آخر میں فوت ہوئے۔ مقبرے کی تعمیر سخی شاہ یحییٰ نے شروع کروائی جو کہ پندرہ سالوں میں مکمل ہوئی۔
ملتان کے ہر مزار اور قدیم عمارت کی طرح یہاں بھی نیلا رنگ نمایاں ہے۔ مقبرے کے چاروں اطراف میں کچھ قرآنی آیات اور فارسی اشعار لکھے ہوئے ہیں۔ آٹھ کونوں والا یہ مزار بے پناہ خوبصورت اور پُر کشش ہے۔ آپ جب بھی ملتان جائیں ، اس مزار کی سیاحت ضرور کریں۔ فنِ تعمیر میں یہ مزار کسی بھی طور پر شاہ رکن عالم کے مزار سے کم نہیں ۔ اگر آپ چاہیں تو شاہ علی اکبر شمسی کے مزار کو زیادہ نمبر بھی دے سکتے ہیں ۔ پاس ہی قبرستان میں ان کی والدہ کا بھی مزار ہے جو کہ عام طور پر بند ہوتا ہے۔ یہاں صرف خواتین کو جانے کی اجازت ہے
No comments:
Post a Comment