بہرام کی بارہ دری کے نام سے موسوم اس شاندار عمارت کے متعلق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی تعمیر بہرام خان نامی ایک پٹھان سردار نے کروائی تھی جو پشتو زبان کے مشہور شاعر خوشحال خان خٹک کے چھوٹے بیٹے تھے. بہرام خان کا سن پیدائش 1643 عیسوی ہے اور اس بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس بارہ دری کی تعمیر سترہویں صدی کے آخری ربع میں عمل میں آئی ہو گی. تاہم تاریخ میں مغل بادشاہ اکبر کے مشہور اتالیق اور جرنیل بہرام خان کا حوالہ بھی ملتا ہے جو 1561 عیسوی میں فوت ہوا. یہ بارہ دری اینٹ اور پتھروں سے تعمیر کردہ چار دیواری کے اندر تعمیر کی گئی ہے. چار دیواری پر چونے کا پلستر کیا گیا ہے. مغربی دیوار کی باہری سطع کو چونے کے پلستر میں ہی بنائے گئے کنگروں کی قطار سے سجایا گیا ہے. بارہ دری کی مرکزی عمارت تین کمروں پر مشتمل ہے جو صحن کی جنوبی سمت میں ایک متوازن انداز میں تعمیر کی گئی ہے۔ درمیانی کمرے کے ستون سنگِ بری سے تراشیدہ ہیں جب کہ پہلوئی کمروں کے باہری دروں کی چوکھٹیں سنگِ امور سے بنائی گئی ہیں ۔ مرکزی عمارت کے نیچے تہہ خانے موجود ہیں ۔ شمال مشرق میں واقع عمارت ایک چھوٹی مسجد ہے۔ بارہ دری کے احاطے کو نہروں سے چار حصوں میں تقسم کیا گیا ہے اور اس کے مرکز مربع چبوترہ ہے جس کے درمیان ایک چھوٹا حوض اور دروازہ ہے
No comments:
Post a Comment