قلعہ باغسر کے بارے مجھ جیسے فتوری ذہن کے لوگوں کے لئے چند اچھی باتیں
قلعے کو مکمل طور پر ہر خاص و عام کو وزٹ کرنے کی اجازت ہے ۔ آپ اکیلے بھی اس علاقے کی سیاحت کے لئے جا سکتے ہیں جب تک کہ ایل او سی پر سکوت ہے، اس علاقے میں آپ آزادی سے گھوم سکتے ہیں.
چونکہ قلعے کی پچھلی جانب جو پہاڑی ہے، اس کے پار بھارتی مقبوضہ کشمیر ہے، اس لئے یہ پورا علاقہ حساس ہے. آپ قلعے کے کسی بھی اندرونی حصے کی تصویر نہیں بنا سکتے، مگر فصیل کی تصویر بنانے کی اجازت ہے.
باغسر کا علاقہ چونکہ عین ایل او سی پر واقعی ہے، اس لئے باغسر کا علاقہ ایک چھاونی کی حثیت رکھتا ہے، لہذا اس پورے علاقے کی کہیں سے بھی اگر آپ تصویر لیتے پائے گئے تو پھر آپ کی خیر نہیں.
آپ جلد از جلد قلعہ کی سیاحت کے لئے جائیں باقی "حفاظتی تدابیر " آپ کو قلعہ میں موجود فوجی بھائی ساتھ ساتھ بتاتے رہیں گے.
ایک اور شدید مزے کی بات. آپ چپ چاپ قلعہ میں داخل ہوں اور قلعہ تمیز و تہذیب کے ساتھ وزٹ کرتے رہیں اور پھر باہر نکل جائیں. ہمارے جوان اپنے اپنے کمروں میں بیٹھے اپنا کام کرتے رہیں گے. آپ کو کچھ بھی نہیں کہیں گے اور آپ نے بھی اندر جھانک جھانک کر سلام عليكم وعليكم سلام نہیں کرنا. بس چپ چاپ اپنا کام کریں اور اچھے بچوں کی طرح باہر نکل جائیں.
آپ نے قلعہ میں کسی بھی جگہ بیٹھنا نہیں، بس چلتے جائیں ۔ کوئی آپ کو کچھ نہیں کہے گا. اگر کسی جگہ آپ بیٹھ گئے تو کہیں نہ کہیں سے آپ کو آواز پڑ جائے گی کہ چلو بھائی نکلو یہاں سے ۔ ہاں البتہ فصیل پر کھڑے ہو کر آپ نہ صرف اطراف کا بلکہ ایل او سی کا بھی بھرپور جائزہ لے سکتے ہیں۔
مزید خوش آئند بات یہ کہ ایل او سی کی جانب قلعے کی جو فصیل ہے، اس پر دوربین بھی رکھی گئی ہے جسے آپ استعمال کر کے بھارتی مقبوضہ چوٹیاں دیکھ سکتے ہیں
No comments:
Post a Comment