Saturday, February 10, 2024

Nawabs Of Bhakkar

 


نواب آف بھکر ہندوستان میں مغل و سکھ دور ختم ہوا اور انگریز دور چل پڑا۔ انگریزوں نے اپنے من پسند لوگوں کو بہت نوازا۔ ملتان اور اس کی زیلی ریاست میں انگریز دور میں انگریز کے خلاف بغاوت پیدا ہوئی جو دن بدن بڑھ رہی تھی اس بغاوت کو کچلنے کے لیے اور انگریزوں کی مدد کرنے کے لیے فوجدار خان علیزئی نے اپنی خدمات پیش کی اور اس بغاوت کو ختم کرا دیا۔ ان خدمات کے صلہ میں انگریز سرکار نے فوجدار خان علیزئ کو خان بہادر لا خطاب دیا اس کے علاوہ ان کو ضلع ڈیرہ اسمعیل خان ڈیرہ بھکر میں جگہ دی گئی اس وفاداری کے بعد انگریز سرکار نے ان کا کابل میں اپنا سفیر بھیج دیا کامیاب سفارت کاری کے بعد انگریز نے مذید ان کی جائداد میں اضافہ کر دیا اور ان کو انگریز سرکار کی طرف سے نواب کا خطاب دے دیا گیا جس کے بعد یہ خاندان نوابوں کے نام سے پہچانے جانے لگے۔ نواب فوجدار خان علیزئی کے بعد ان کے بیٹے نواب سرفراز خان علیزئی ڈیرہ سے بھکر آگئے اور یہی بھکر میں مستقل خانسکونت آختیار کی۔ بھکر شہر میں ان کی کافی زیادہ زمین تھی اور ان زمینوں کو جاگیر نواب صاحب کہا جانے لگا۔ نواب سرفراز خان علیزئی کے تین بیٹے تھے نواب احمد نواز خان علیزئی، نواب حق نواز خان علیزئی اور نواب شاہنواز خان علیزئی۔ جاگیر نواب صاحب آہستہ آہستہ فروخت ہونے لگی نئی آبادی بننا شروع ہوئی اور اس جاگیر کا نام محلہ نواب صاحب کہلوایا۔ تو نواب علیزئی کی جاگیر بہت زیادہ تھی جو بھکر ڈیرہ اور دریاخان میں بھی تھی لیکن بھکر کی جگہ مذید فروخت ہوتی محلہ نواب صاحب میں سے بھی اور محلے نکل آئے جن میں محلہ سادات بھی ہے جو پرانا محلہ نواب صاحب تھا









No comments:

Post a Comment