انی اکوڑہ خٹک ملک اکوڑ خان خٹک قبیلے کے پہلے سردار تھے ۔ انکا نام تو ملک اکوڑ خان تھا لیکن کہیں کہیں تاریخ کی کتابوں میں انکو صرف ملک اکو بھی لکھا گیا ھے ۔ اور پشتون بیلٹ میں کچھ لوگ انکو ملک اکوڑے بھی کہتے تھے ۔
یہ شروع میں کربوغہ گاوں میں ایے جو ٹیری کے شمال مغرب میں ھے ۔ یہاں وہ کافی عرصہ رھے اور طاقت بھی پکڑی ۔ لیکن درسمند کی طرف کے بنگش قبیلے سے جنگ میں بھی لگ گیے ۔ تو اخر کار ملک اکوڑ خان کو کربوغہ سے بھی روانہ ھونا پڑا اور اس ھمارے علاقے سے ھوتا ھوا شکردرہ تک گیا اور وھاں کے قریبی علاقے کالاباغ کے اعوانوں سے بھی جھگڑا ھو گیا تو اعوان ان کے مقابلے میں طاقتور تھے تو پھر وھاں سے بھی ھجرت کی اور شمال کی طرف گیے موجودہ اکوڑہ خٹک کے مقام پر ۔ یہاں اس نے سرایے بنایی جو سرایے اکوڑی کے نام سے مشھور ھویی ۔ اھستہ یہ ایک بڑا گاوں بن گیا ۔
مغل شہنشاہ اکبر نے انکو اس پورے علاقے کی منصبداری دے دی اس شرط پر کہ اس علاقے سے گزرنے والے تجارتی قافلوں کو باحفاظت گزرنے میں ملک اکوڑ خان مدد کرے گا اور ساتھ میں گزرنے والے تجارتی قافلوں اور مال مویشی پر ٹیکس کا اختیار بھی اکبر نے دے دیا ۔ ملک اکوڑ خان نے شہنشاہ اکبر کی یہ پیکش قبول کی اور اب وہ مزے سے اس علاقے سے گزرنے والے تجارتی قافلوں اور مال مویشی پر ٹیکس لیتا رھا ارام اور سکون سے ۔ اور پھر ملک اکوڑ خان کے بعد ان کے خاندان میں سرداری اور منصب داری کا ایک طویل سلسلہ جاری رھا ۔
پھر اس نے سرایے اکوڑی کو اپنا مرکز بنا لیا مکمل طور پر اور یہاں رھنے لگا ۔
سرایے اکوڑی کا نام بعد میں اکوڑہ خٹک رکھ دیا گیا تھا ۔
تو یہ تھی خٹک قبیلے کے اس علاقے میں پہلے سردار ملک اکوڑ خان کے بارے میں کچھ مختصر تاریخ سولہویں صدی کی ۔
اور یہ ھے ملک اکوڑ خان کے مقبرے کی پکچر ۔ اکوڑہ خٹک پشاور اور نوشہرہ کے درمیان جی ٹی روڈ پر موجودہ وقت میں ایک بہت بڑا قصبہ ھے ۔
No comments:
Post a Comment