326 قبل مسیح پتن منارہ رحیم یارخان
جی ہاں کہتے ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دنیا میں تشریف لے آنے سے سوا تین سو سال پہلے رحیم یارخان سے صرف نو کلو میٹر کے فاصلے پر ایک عظیم درسگاہ تعمیر کی گئی تھی اور پتن منارہ اسی درسگاہ کا مینار تھا
کس نے تعمیر کروایا محققین میں اس بات پہ اختلاف ہے زیادہ تر کہتے ہیں کہ یہ مینار اور درسگاہ سکندر اعظم نے بنوایا تھا لیکن کچھ محقق کہتے ہیں کہ سکندر اعظم یہاں پہ رکا نہیں تھا کچھ کہتے ہیں کہ وہ یہاں آیا ہی نہیں تھا جبکہ چند محققین کہتے ہیں کہ سکندر اعظم جب یہاں آیا تو قریب المرگ تھا اور اس وقت اس کی صحت ایسی سرگرمیوں کی اجازت ہی نہیں دیتی تھی
اس لئے کہتے ہیں کہ اللہ علم والا اور جاننے والا ہے
کہتے ہیں عظیم صحرا چولستان میں سے کبھی اس جگہ دریائے ہاکڑا بہتا تھا اور اسی کے کنارے یہ درسگاہ بنائی گئی تھی
یہ جگہ ہندو مت اور بدھ مت کا خاص مرکز تھا دریائے ہاکڑا خشک ہوا تو یہاں سے لوگوں نے ہجرت کی اور یوں یہ علاقہ ویرانے میں تبدیل ہو کے رہ گیا
پتن منارہ کے بالکل قریب ہی 1840 عیسویں میں ایک مسجد بنائی گئی تھی جو کہ آج بھی اچھی حالت میں موجود ہے اس مسجد کے حوالے سے ان شاءاللہ جلد ہی ایک پوسٹ کی جائے گی
No comments:
Post a Comment