گوردوارہ کے ساتھ ہی بابا نمانا کی قبر بھی ہے اور سمادھی تھی۔ بابا نمانا اور بابا گرونانک کے آخری احوال بالکل ایک جیسے ہی ہیں ۔ جس طرح بابا گرونانک کے انتقال پر لوگوں میں اختلاف پایا گیا کہ آیا کہ بابا گرونانک کو دفن کیا جائے یا جلایا جائے, اسی طرح بابا نمانا کے عقیدت مندوں میں بھی اختلاف پایا گیا کیونکہ مسلمان, ہندو, سکھ سب ہی بابا نمانا کی قدر کرتے تھے اور انھیں اپنے قریب جانتے تھے. روایات ہیں کہ جب بابا نمانا کی میت کے پاس ان کے عقیدت مند جھگڑا کر رہے تھے کہ آیا کہ انھیں دفن کیا جائے یا جلایا جائے تو بابا جی نمانا کی چارپائی ان کے جسم کے ساتھ ہی زمین میں دھنس گئی. جس جگہ بابا جی نمانا کی چارپائی پڑی تھی, مسلمانوں نے اس جگہ قبر بنا دی جو آج بھی ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی ہندوؤں اور سکھوں نے مشترکہ طور پر بابا جی نمانا کی سمادھی بنا دی. اچھی بات یہ ہے کہ قبر اور سمادھی دونوں ساتھ ساتھ ہونے کے باوجود قیام ہیں ۔
Welcome to the Rich Tapestry of India-Pakistan Heritage! Embark on a captivating journey through the shared history, vibrant cultures, and profound heritage of India and Pakistan. Our website serves as a digital repository, a celebration of the diverse traditions, and a testament to the enduring bonds that tie these two nations. Our Key areas are 1-Discover Our Shared Legacy 2-Cultural Kaleidoscope 3-Architectural Marvels 4-Heritage Conservation 5-Celebrating Unity in Diversity
Sunday, January 21, 2024
Gurudwara Keer Bawa Mandi Bahadin
اگر آپ منڈی بہاؤالدین کو جائیں تو شہر سے صرف 16 کلومیٹر اور پھالیہ شہر سے 11 کلومیٹر کے فاصلے پر جیسک میں موجود گوردوارہ کیر باوا ضرور جائیں. روایات ہیں کہ جب بابا گرونانک ضلع چکوال میں موجود کٹاس راج مندر گئے تو واپسی پر انھوں نے ایک مختلف راستہ استعمال کیا اور منڈی بہاؤالدین کے ایک گاؤں جیسک میں ایک مختصر قیام کیا. گوردوارہ کیر باوا اسی جگہ بنایا گیا ہے. گوردوارہ دو منزلہ ہے اور انتہائی شاندار فنِ تعمیر کا حامل ہے مگر بدقسمتی یہ ہے کہ بیشتر گوردواروں کی طرح گوردوارہ کیر باوا پر بھی اب قبضہ ہے اور کسی کو اس گوردوارہ کو اندر سے دیکھنے کی اجازت نہیں. کیونکہ یہاں اب عزت ماب فیملیز آباد ہیں. مختصر یہ کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کو مدنظر رکھتے ہوئے اب آپ گوردوارہ کیر باوا کو بس باہر سے ہی دیکھ سکتے ہیں.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment