نوابوں کے شہر بہاولپور کا ایک اہم تاریخی ورثہ جامع مسجد الصادق ۔ اس مسجد کی بنیاد سلسلہ چشتیہ کے ایک صوفی بزرگ اور نواب آف بہاولپور کے روحانی پیشوا حضرت نور محمد مہاروی (رح) نے تقریباً 200 سے پہلے رکھی تھی ۔جب نواب صادق محمد حج سے واپس آئے تو انہوں نے اس مسجد کی 1935 میں مزید توسیع کی ۔ہندوستان کے شہر جودھپور سے سفید پتھر منگوایا گیا ۔مسجد کی شکل بادشاہی مسجد لاہور سے متاثر ہوئی ہے لیکن اس میں سرخ ریت کے پتھر کی بجائے سفید سنگ مرمر کی چادر چڑھائی گئی ہے۔ تمام آرکیٹیکچرل تفصیلات اور سجاوٹ بادشاہی مسجد کی آرائشی تفصیلات کی پیروی کرتے ہوئے کی گائیں ۔ یہ مسجد 24 کنال پر مشتمل ہے چار خوبصورت بلند وبالا منار مسجد کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔ ہنرمندوں نے سفید ماربل کو تراش کر اس میں موتی پرو دیے ہیں ۔ خوبصورت خطاطی سحر انگیز ہے ۔
وزیر خان مسجد کی طرح دیکھ بھال کے وسائل کے لحاظ سے یہ خود کفیل مسجد ہے۔ گراؤنڈ فلور لیول پر 300 دکانیں تعمیر کی گئی ہیں جو مقامی دکانوں کے طور پر کرائے پر دی گئی ہیں۔ حاصل شدہ کرایہ مسجد کی دیکھ بھال کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ نواب آف بہاولپور نے مسجد کے اخراجات کے لیے 10 ایکڑ زرعی رقبہ بھی واقف کیا۔
تحریر و عکاسی: محمد عرفان مجی
No comments:
Post a Comment